" قیامت"
یقین آتا ہے یقین جاتا ہے نہ جانے کیوں خُدا کھڑ امُسکراتا ہے مُلحد ہو،کافر ہویا مسلمان مجھے تو ہرغریب بھوکا نظر آتا ہے مشکلیں،مصیبتیں،قیامتیں ہوں یا پھر کوئی رنج و الم مجھے تو ہر کوئی پُر نم دکھائی دیتا ہے وہ جو کرتا ہے سترما ؤں جتنا پیار تو پھر بتلاؤبھوکا کیو ں دکھائی دیتا ہے ایک سی چل رہی ہے ازل سے اس جہاں میں رفتار لکھ دی جوقیامت یہاں پر۔۔ پھر کس لئے ہزاروں سالوں سے ہے قیامت کا انتظار۔۔ (تحریر:محسن علی) © 2016 Microsoft Terms Privacy & cookies Developers English (United States)