Posts

Showing posts from June 20, 2016

"فرق"

تمھارے بغیر فرق پڑتا ہے دل لرزتا ہے تمھارے بغیر کچھ بھی کرنے کا دل کہاں کرتا ہے تم تو چلے گئے بن بتائے مگر  تم کیا جانو دن کیسے کٹتا ہے جب روز دن ڈھلتا ہے ایک بوجھ سینے میں بڑھتا ہے آنکھ کھلتی ہے صبح کو تو تیرا چہرا دیکھنےکو دل کرتا ہے خیالوں و تصور میں مسلسل بس تیرا ہی وجود دکھتا ہے کیسے بتائیں تم کو تمھاربنا کیسے ہر ہل گزرتا ہے لوٹ آؤ بھی اب تم یہ دل تیری راہ تکتا ہے بہت تھک چکا ہوں میں اپنے ہی وجود سے میں تیری بانہوں میں میں گرنے کا دل کرتا ہے تحریر: محسن علی

"ضروری تو نہیں "

جو زندہ ہو ضروری تو نہیں  وہ جی بھی رہا ہو ... اور جو جی رہا ہو  وہ زندہ بھی ہو یہ بھی ضروری نہیں قبرستان ہر دوسرے شخص کے دل میں ہے کوئی قبروں کی زیارت کرے روز یہ  ضروری تو نہیں , مسکراہٹیں ہو چہرے پر جس کے روشن  اس کا دل بھی روشن ہو ضروری تو نہیں , روئے تو دل لرزادے , مگر دل بھی روئے ضروری تو نہیں ,  ہر بات کو جھوٹ کہ کر رد کردے ,  مگر دل میں سچائی ہو ضروری تو نہیں,  کھائیں ہو زخم دل پر مگر  چہرے پر عیاں ہوں ضروری تو نہیں ,  تم نے جو وعدے کئے تھے مجھ سے , تم انکو نبھاؤ ضروری تو نہیں ,  عشق میں تیرے میں جل جاؤں ضروری تو نہیں ,  تم نہ ملو اور میں مرجاؤں ضروری تو نہیں  کاتب تقدیر ایسا لکھا کیوں نہیں .. تحریر محسن علی

" تھک"

کیوں تھک گئے کیا خود سے چلو پھر بات کرو , مجھ سے   تحریر:محسن علی