"ضروری تو نہیں "




جو زندہ ہو ضروری تو نہیں 
وہ جی بھی رہا ہو ...
اور جو جی رہا ہو 
وہ زندہ بھی ہو یہ بھی ضروری نہیں
قبرستان ہر دوسرے شخص کے دل میں ہے
کوئی قبروں کی زیارت کرے روز یہ 
ضروری تو نہیں ,
مسکراہٹیں ہو چہرے پر جس کے روشن اس کا دل بھی روشن ہو ضروری تو نہیں ,
روئے تو دل لرزادے ,
مگر دل بھی روئے ضروری تو نہیں ,
 ہر بات کو جھوٹ کہ کر رد کردے ,
 مگر دل میں سچائی ہو ضروری تو نہیں,
 کھائیں ہو زخم دل پر مگر
 چہرے پر عیاں ہوں ضروری تو نہیں ,
 تم نے جو وعدے کئے تھے مجھ سے ,
تم انکو نبھاؤ ضروری تو نہیں ,
 عشق میں تیرے میں جل جاؤں ضروری تو نہیں ,
 تم نہ ملو اور میں مرجاؤں
ضروری تو نہیں
 کاتب تقدیر ایسا لکھا
کیوں نہیں ..

تحریر محسن علی

Comments

Popular posts from this blog

Gureza

کہانی قسط نمبرچار

"Write Your own"