Posts

Showing posts from May 17, 2016

’ایک خدا کی ایک قوم“

’ایک خدا کی ایک قوم“ اگر ہم پاکستان کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو معلوم ہوگا، ہم شروع سے ایسے ہی ہیں جیسے آج کیونکہ جب لیاقت علی خان  کے قتل پر،ایوب خان کے ماشل لاء پر،، محترمہ فاطمہ جناح کے ساتھ ماضی میں جو کچھ ہوا یہ قوم نہیں نکلی پھر،اسکے بعدسقوط ِڈھاکہ ہونے پر بھی قوم کا رد ِعمل سامنے نہیں آیا،نہ ہی بھٹو کی پھانسی پر، نہ پھر ضیا ء کے مارشل لاء پر،جب بازار ِحُسن سے پارلییمنٹ جیسی کتاب سامنے آئی نہ تب،واٹر گیٹ سکینڈل ،ایک جماعت کے خلاف ریاستی دہشت گردی،پھر جب اس قوم نے شادیانے بجائے تو جنرل پرویز مشرف کی آمد پر،اور پھر دہشتگردی کے خلاف اس قوم کو ایک ساتھ کھڑے ہونے میں دس سال سے زائد کا عرصہ لگا،پھر چاہے، تھر کے لوگ بھوک وپیاس سے مریں، وکی لیکس آجائیں یا اب کہ پانامہ لیکس اس قوم میں اُٹھنے کی طاقت ایک ہی بار دیکھی جب ایوب خان کے خلاف کھڑی ہوئی یا 1965کی جنگ پر کسی حد تک،اگر میڈیا یا کوئی ریاستی ادارہ یہ سمجھ رہا ہے کہ کچھ ہوگا تو انکی بھول ہے شائد۔۔ورنہ آئے دن ہم میں سے کوئی سبین محمود،کوئی خرم زکی،کوئی ڈاکٹر منان،تو کوئی سندھی قوم پرستوں کی طرح،تو کوئی بلور بن کرہم میں سے

“ جُدائی”

      “  جُدائی ”    سبب جو اس جُدائی کا بنا ہے     اسکادعوی میری،خُدائی کا ہے                        (تحریر:محسن علی)

“ایک سوچ”

    “ ایک سوچ ”    سوچوں پہ فتوئے نہیں۔۔۔    اس آنکھوں کے ارد گرد کالی سیاحی سی پھیلی ہوئی،اسکے چہرے کو دیکھ کریوں لگا،جیسے آنکھیں ہجرۂ ِاسودکی مانند لوگوں کے گناہوں اور خطاؤں سے روئی ہوئی ہوں،اور پھر مُسکراہٹ چہرے  کی جیسے طواف کرنے والوں کوجنت کی خوشخبری دے رہی ہو۔                                 (تحریر:محسن علی)

"رقیب"

"رقیب"    بہت قریب آتی جارہی ہو     پھر نیا رقیب ڈھونڈنا چاہ رہی ہو۔۔            (تحریر:محسن علی)

"کنول "

     تو کنول کی طرح مہکتی رہی رات بھر   ذرا سی دھوپ کیا نکلی چھوڑگیاچارہ گر                   (تحریر:محسن علی)

حقیقت ِزندگی کے رنگ“ 15 ”

  کسی دن یہ اتنی خاموشی نہ زمین و چھت پھاڑتی ہوئی چیختی چنگھاڑتی ہوئی آسماں میں کسی روح کے مانندیہاں سے ختم ہوجائیگی پھرزندگی میں لفظ ہی لفظ ہونگے اور سب بول رہے ہونگے کوئی اپنی  سوچ یا سوال اند ر ہی اندر لے کر نہیں مر پائے گا۔ 15 حقیقت ِزندگی کے رنگ    (تحریر:محسن علی)