“ایک سوچ”
“ایک سوچ”
سوچوں پہ فتوئے نہیں۔۔۔
اس آنکھوں کے ارد گرد کالی سیاحی سی پھیلی ہوئی،اسکے چہرے کو دیکھ کریوں لگا،جیسے آنکھیں ہجرۂ ِاسودکی مانند لوگوں کے گناہوں اور خطاؤں سے روئی ہوئی ہوں،اور پھر مُسکراہٹ چہرے کی جیسے طواف کرنے والوں کوجنت کی خوشخبری دے رہی ہو۔
(تحریر:محسن علی)
Comments