Posts

Showing posts from January 26, 2016

Un Sung Hero of Pakistan Copying from Bol k Lab .Fb Page

Image
گمنام ہیروز....اقبال مسیح اقبال مسیح 1983 کو لاہور میں پیدا ہوا... اس کی ماں ایک کارپٹ فیکٹری میں ملازمہ تھی...جب اقبال چار سال کا تھا تو فیکٹری کے مالک نے زبردستی اسے ماں کی جگہ کام پہ لگا دیا...کیونکہ اقبال کی ماں نے چھ سو روپے قرض لیا تھا جو وہ بیماری کے باعث ادا نہ کر پائی اور بدلے میں اقبال کو فیکٹری مالک کے حوالے کرنا پڑا.. اتنی چھوٹی سی عمر ہی سے اقبال مسیح نے زندگی کا بدصورت رخ جھیلنا شروع کیا... چونکہ فیکٹری مالک صرف ایک وقت کا کھانا دیتا تھا اور پورا ھفتہ روزانہ 14گھنٹے کام کرواتا تھا... بغاوت نے اقبال کے ذہن میں جنم لیا سو وہ 1990 کو غلامی کی زنجیریں توڑ کر بھاگ نکلا...لیکن چونکہ فیکٹری مالک اثررسوخ والا تھا سو پولیس کو رشوت دے کر جلد ہی اسے گرفتار کر لیا گیا...کچھ دن قید میں پولیس کے ہاتھوں ٹرچر کروانے کے بعد اسے دوبارہ فیکٹری میں کام کے لیے قید کردیا گیا... اقبال مسیح دوبارہ فرار ہوا اور اس نے اس مرتبہ اپنے ساتھ لاہور کے تین ہزار بچوں کو بھی سرمایہداروں کی قید سے آزاد کیا.... اقبال مسیخ نے 10 سال کی عمر میں بچوں کی آزادی کی پہلی تحریک کی بنیاد رکھی ...ج

Ramooz e Ishq

Image

"Kaafir"

Image
Ek Sajda Dil ka ho e jata hay , Hum Kaafiro se Aksar , Ajeeb ye hay k us me Hum Mangtay hayn Dusro k lye her.. Note: rough once In Urdu Fair Once           ”کافر“     ایک سجدہ ہو ہی جاتا ہے      ہم جیسے کافروں سے بھی اکثر      عجب یہ ہے کہ اس میں      دعا کے ہاتھ بھی ہم      دوسروں کے لئے اٹھاتے ہیں      نہ جانے کیسے کافر ہیں       بُرا صرف ظالم کا چاہتے ہیں       ہمارے اپنے بھی ہم کو        کافرکہ کر بُلاتے ہیں                  (تحریر:محسن علی) 

”کاروبار“

Image
                                        ”کاروبار“            ہم سب زندگی میں کوئی نہ کوئی کاروبار کر ہے ہوتے ہیں،لیکن محض کاروبار(بزنس)،            چند کرتے ہیں،کئی طرح کے کاروبار معاشرے میں مسلسل چل رہے ہوتے ہیں جس میں،مذہب،نظریہ،مملکت،مسلک،فقہ،قوم،ذات،کاروبار اس لئے کیا جاتا ہے ہےکہ ہم معاشرتی طور پر مستحکم ہوسکیں،معاشی آسودگی حاصل کرنے کی خواہش میں ہم   میں سے اکثر کاروبار کرہے ہوتے ہیں،مگر ہم یہ بات قطعی بھول جاتے ہیں کہ جوبھی شخص ہمارے پاس کام کرنے آیا ہے وہ بھی معاشی آسودگی حاصل کرنے آیا ہے  لحاظہ ہم کاروبا ر کرتے ہوئے ہم اپنے سے نچلے طبقے کوپیس کر رکھ دیتے ہیں اور بقیہ  کاروبار وہ ایک دوسرے پر معاشرتی برتری حاصل کرنے کے لیے کرتے ہیں۔ہرانسان اپنی سوچ،نظریہ وغیرہ کا کاروبار دوسروں تک کسی نے کسی پیمانے تک پہہنچارہے ہوتے ہیں اور اسی طرح دنیا کا کاروبا ر جاری و ساری ہے۔                                         (تحریر:محسن علی) Hum Karobar e Zindagi , Muzhaab, Rujhanat, Suqafaqt , Karobar (Business) apney Khandan ko mazboot Bunyado p Istivar krskein , Muaashi As