"فرق"

تمھارے بغیر فرق پڑتا ہے
دل لرزتا ہے
تمھارے بغیر کچھ بھی کرنے
کا دل کہاں کرتا ہے
تم تو چلے گئے بن بتائے مگر 
تم کیا جانو دن کیسے کٹتا ہے
جب روز دن ڈھلتا ہے
ایک بوجھ سینے میں بڑھتا ہے
آنکھ کھلتی ہے صبح کو تو
تیرا چہرا دیکھنےکو دل کرتا ہے
خیالوں و تصور میں مسلسل
بس تیرا ہی وجود دکھتا ہے
کیسے بتائیں تم کو تمھاربنا
کیسے ہر ہل گزرتا ہے
لوٹ آؤ بھی اب تم
یہ دل تیری راہ تکتا ہے
بہت تھک چکا ہوں میں اپنے
ہی وجود سے میں
تیری بانہوں میں میں
گرنے کا دل کرتا ہے
تحریر: محسن علی

Comments

Popular posts from this blog

Gureza

کہانی قسط نمبرچار

"Write Your own"