" حقیقت ِزندگی کے رنگ "13
حقیقت ِزندگی کے رنگ 13
نہ جانے کیوں ایک شخص مححض مجھے عبادتوں کی طرح عزیز ہوگیا؟ اسکی خاموشی،گفتار کا انداز،اُسکاناراضگی یا برہمی کا اظہار بھی مجھے بھلا لگتا ہے،اس سے بات کرتے ہوئے لگتا ہے جیسے وہ میر ی ذات کو مکمل کر رہا ہو،جب وہ میری بات کو سُن کر کچھ لفظ کہ دے تو لگتا ہے جیسے بہتے پانی کو کنارا مل گیا،ا ور جب کسی بات کو وہ رد کردے تو آنکھوں سے پتہ چلتا ہے چہرے کے تاثرات سے نہیں اتنی جامعہ مکمل شخصیت،ایک ٹہراؤ جیسے پریشانی اور مشکل میں بھی بس ہلکے سے اضطراب کا عنصر،ہاں جب روئے تو عرش ہل جائے گنہگار ہونے کا کہتا ہے وہ شخص مگر جو خود عبادت کی طر ح ہو کسی کے لئے وہ ”خُدا“ کے کتنے قریب ہوگا اسکا اندازہ لگانا ممکن نہیں۔بس اس شخصیت کے ہونے نہ ہونے سے ایسا ہی فرق پڑتا ہے جیسے شائد کسی مسلمان کے لئے کعبہ کے بغیر طواف،کسی ہندو کے لئے بھگوان بِنا مندر،جیسے گریہ دیوار کے بغیر گریہ،جیسے کسی پادری کے بغیر چرچ یا بغیر۔۔شائد لفظوں سے عقیدت بیان نہیں کر پارہا۔۔مگر ایک خوبصورت رشتہ دوستی کااُس سے۔
" حقیقت ِزندگی کے رنگ "
(تحریر:محسن علی)
Comments