"حقیقت ِزندگی کے رنگ " 16

    جسطرح انسان کسی کے ساتھ زبانی لڑتے لڑتے جب تھک جاتا ہے تو ہاتھا پائی پر اُتر آتا ہے  ایسے ہی انسان جب تنہائیاں جب وحشتوں میں بڑھ جاتی ہیں تو اسی طرح وہ دوسرے کو سُنتے سُنتے جسمانی طور پر شعوری یا لاشعوری طور پر اس کو چُھوتا ہے،یہ ایک فطری عمل ہے شائد جس کو آپ وقتی طور پر روک تو لیتے ہیں مگر۔۔پھر بے چین رہتے ہیں۔
               "حقیقت ِزندگی کے رنگ    " 16
                                      (تحریر:محسن علی)

Comments

Popular posts from this blog

Gureza

کہانی قسط نمبرچار

"Write Your own"