"بھول"


وحشتیں حد سے بڑھ جائیں تو
اکثر خود سے روٹھ جاتا ہوں
لوگ کرتے ہیں ,میرے درد کی بات
میں اپنے درد بھول جاتا ہوں
جب بھی تیری گلی سے گزروں
اپنے دیوار و در بھول جاتا ہوں
عجب طلسم ہے تیری یادوں کا
اپنی روح کے زخم بھول جاتا ہوں
اکثر ہاتھ اٹھاؤں جو دعاؤں کے لئے
تیرے نام کے سوا سب بھول جاتا ہوں
تحریر: محسن علی

Comments

Popular posts from this blog

Gureza

کہانی قسط نمبرچار

"Write Your own"