عاصمہ جہانگیر۔۔۔کیا واقعی مرگئیں؟


عاصمہ جہانگیر۔۔۔کیا واقعی مرگئیں؟
عاصمہ جہانگیرایک انتہائی پُر اسرار شخصیت ہمارے معاشرے کی وہ عورت جنہوں نے ہم جیسے مردوں کو جان دی اور مُردہ سوچ اُنکی موت پر پر اپنی غلاظت سے بعض نہ آسکے۔میں عاصمہ جہانگیرکو پہلی بار جب جانا جب شروع شروع میں مُشرف نے ایل ایف اور کے ذریعے طاقت حاصل کی۔مجھے اُس وقت انکی سوچ سے ایک عجیب اکتاہٹ ہوتی کہ یہ کس طرح کیسے ممکن ہے کیا کہ رہیں ہیں۔ایسا کیوں کہ رہیں ہیں؟مجھے شروع میں اختلاف رہا مگر وقت کے ساتھ اُنکی باتیں اثر کرتیں رہیں پھر جب سوشل میڈیا پر پہلی بار انکے خلاف مہم چلی تو میں اُس وقت تک کااُنکا حامی ہوچکا تھا۔ میری تکرار رہی اپنے آفس ورکرز کے ساتھ اور گھر کے لوگوں کے ساتھ مگر پھر رفتہ رفتہ میں بھی اُنکو دیکھا دیکھی سڑکوں پر جا نکلا دوہزار تیرا میں اور پھر وہ میرے لئے ایک استاد بن گئیں۔میں جب بھی انہیں دیکھا تو ایک عجیب سی شخصیت دکھیں۔
مگر حیرانی ہوئی جب عافیہ صدیقہ اور پھر گزشتہ سالوں میں زید حامد کی جب بات کی تو دل کیا اُن سے ملک کر اُنکو سلام کروں مگر ممکن نہ
ہوسکا۔
عاصمہ جہانگیر ایک زمانہ ساز شخصیت رہیں اور زمانے کبھی مرا نہیں کرتے۔اگر آپ ایک آواز ہیں چاہے چھوٹی ہیں یا بڑی تو پھر عاصمہ جہانگیر کیسے مرسکتی ہیں؟وہ مری نہیں ہیں بس وہ سوگئیں اپنی کام کرکے ایک نسل کو جگا کر اب یہ زمانے پر ہے زمانہ انہیں زندہ رکھے اور سماج میں آواز پیدا کرے یا مارڈالے۔
عاصمہ جانگیر کیا وہ عورت تھیں؟
نہیں
وہ تو ایک عہد تھیں جو پورا کرگئیں۔۔ایک زمانہ ایک شخصیت جن کی آں کھوں میں فقط ریاست کی زیادتیوں کی داستان پنہاں تھی، جب مُسکراتیں تو کسی مظلوم کی رہائی کی مُسکراہٹ محسوس ہوتی۔۔جب غصہ کرتیں لگتا سب کچھ ہلا ڈالینگیں۔
عاصمہ جہانگیرں ہمارے جیسے وطن میں ایک بہت لازوال عہد، جو اپنا عہد پوری دیانتداری سے ادا کرگئیں۔
شکریہ عاصمہ جہانگیر
تحریر: محسن علی





Comments

Popular posts from this blog

Gureza

کہانی قسط نمبرچار

"Write Your own"