عمران خان کے نام کُھلا خط




کُھلا خط !
عمران خان صاحب
سلام مہاتما عمران خان نیازی صاحب آپ الیکشن جیت گئے بائیس سالہ جدوجہد کے بعد مبارکباد مانتا ہوں ہر الیکشن سلیکشن ہی ہوتے ہیں ہمارا مزاج نہیں فری اینڈ فئیر پر مُلک گنوانا پڑا تھا ۔ آپ کی تقریر سُنی دل خوش ہوا مگر ایک طرف سب کے برابری کے حقوق کی آج کی مثال ایک طرف مدینے کی ریاست ۔
سوالات :
کیا مسلمان کو کافر ہونے پر قتل کیا جائیگا یا بخش دیا جائیگا "میثاق مدینہ قانون" تحت 
کیا جزیہ لیا جائیگا کافروں سے زکوة و دیگر ٹیکس نہیں ہونگیں ؟
کیا اسٹیٹ بینک پاکستان سے سود کا خاتمہ ہوجائیگا ۔ مسلمان حضرات صرف شرعی زکوة وغیرہ ہی ادا کرینگے ؟
کیا صرف سید زادیاں ہی پردے کی مُستحق ٹہرینگیں ؟
کیا لونڈیاں و غلام رکھنے کی اجازت ہوگی ؟
کیا اسلامی قانون کے تحت خود کو سزا دلوائینگے کوڑوں کی بعد میں دیگر سیاسی و عسکری لیڈران کو ؟
کیا یہودی عیسائی سے مسلمان تعلیم سیکھ سکیں گے بغیر تذلیل کئے اداروں میں اُنکی ؟
کیا فقیری کرنے کی سخت ممانعت ہوگی ؟
خیر یہ سب سوالات تھے کسی کا بھی جواب دے دیں ہوسکے تو
میرے مُطالبات بطور پاکستانی شہری
مُلحدوں ، احمدیوں و دیگر تمام اکائیوں کو بھی تبلیغ کا حق دیں اگر آپ سمجھتے ہیں دین اسلام سچا ہے۔
بلاسفیمی قانون ختم کریں
کیونکہ مسجدوں سے ملک میں موجود دیگر مذاہب کے بارے میں کہا جاتا ہے کُفر کا منہ کالا فرما اُنکی دل آزاری ہوتی اور دوسرے درجے کا شہری لگتے ۔
احمدی قانون ختم کروایا جائے تاکہ احمدی وطن میں آسکیں اور انکی و دیگر اقلیتوں کی حفاظت یقینی بنانے کا قانون بنائے
ختم نبوت کا ختم کریں تاکہ ہمیں مزید شدت پسندی دیکھنی نہ پڑے ۔
خواتین و اقلیت کی مخصوص نشستیں ختم کی جائیں انکو برابر کا شہری سمجھتے ہوئے انکو کسی بھی حلقے سے کسی بھی سیٹ کے لئے کھڑا ہونے کی اجازت دی جائے ۔
مردوں و خواتین کا تناسب برابر رکھا جائے تمام سرکاری و غیر سرکاری ادراروں و کاروبار میں ۔
ملک کو سیکولر سوشل ڈیموکریسی بنایاجائے ۔
نئے چھوٹے انڈسٹریل زونز قائم کئے جائیں تمام صوبوں میں تین سے دس سال ٹیکس فری چھوٹ دی جائے جسکے بدلے وہ اپنی بجلی خود پیدا کریں اور ہنُر مند دیں مُلک کو ۔
بلدیاتی نظام مضبوط و موئثر بنائیں اور چھوٹے و بڑے شہروں کے تمام مئیرز کو ایک سے حقوق ہوں ۔
ایم این اے و ایم پی قانون بنائیں ترقیاتی کاموں کے بجائے وہ لیجیسلیشن کریں فقط ۔
ہر علاقے میں لازمی لائبریری و آرٹس کونسل بنائیں الگ جہاں ثقافت پروان چڑھ سکے ۔
تمام تر زبانوں کو قومی زبان قرار دیا جائے ۔
عدالتی سسٹم کو کمپیوٹرائز کیا جائے اور پرانے قانون کی جگہ نیا عدالتی سسٹم رائج کیا جائے ۔
تہتر کے آئین کی جگہ مُلک کی عوام سے نیا سوشل کنٹریکٹ کریں نیا آئین تشکیل دیں تمام سیاسی لیڈرز کو وآپس بُلا کر ملک میں عام معافی کا اعلان کریں اور انکی جائیداد کا بیس فیصد قومی خزانے میں بطور جُرمانہ ڈلوائیں ۔
اوور سیز پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق دلوائیں اور انکے مثائل کے لئے ایک وزارت رکھیں ۔
تعلیمی نظام یکساں کریں ۔
ہر دو لاکھ آبادی میں یونیورسٹیز قائم کریں ۔
نوٹ : میں نے آپ والی زبان یا دیگر لیڈران والی زبان استعمال نہیں کی اُمید کرتا ہوں اب آپ وزیراعظم ہونے کے ناطے اس سے تائب رہینگے اور ووٹ کو پارلیمنٹ جاکر عزت دینگے مزید اب جرنیلز سے بھی احتساب لینگے اب آپ کے پاس عوامی طاقت ہے ۔ کسی امپائر کی ضرورت نہیں ۔
شکریہ
ایک شہری
محسن علی

Comments

Popular posts from this blog

Gureza

کہانی قسط نمبرچار

"Write Your own"