written by ابو علیحہ
سانحہ قصبہ و علیگڑہ کالونی (محمد دانش کی چشم کشا تحریر)----------------------------------کھینچو چیمبر مارو برسٹحق پرست حق پرستصاحبو ! یہ کوئی عام سا سیاسی نعرہ نہیں ہے۔۔ اس نعرے کے پیچھے ہے ایک بیان۔۔۔ اور اس بیان کے پیچھے ہے ایک بارود سے بھری ہوئی اور خون میں نہلائی ہوئی داستان۔۔۔ بیان ہے الطاف بھائی کا۔۔۔ شہرہءآفاق۔۔۔ جس میں انہوں نے کہا تھا کہ "اپنے گھروں کے ٹی وی اور فریج بیچو۔۔۔ اسلحہ خریدو۔۔ خواتین اپنا زیور بیچیں، اسلحہ خریدیں اور اپنی حفاظت کا بندوبست کریں" بقول شاعر خون آنکھوں کے چراغوں میں جلا لو ورنہتیرگی شہر سے رخصت نہیں ہونے والیاب کے جو معرکہ ہوگا وہ یہیں پر ہوگاہم سے اب دوسری ہجرت نہیں ہونے والیلیکن سوال یہ ہے کہ اس بیان یا اس قسم کے اشعار کے پیچھے داستان کیا ہے؟؟ کوئی بھی شخص اتنا احمق نہیں ہوسکتا کہ ایک دن صبح اٹھے اور اچانک ہی ایسے بیان دینے شروع کر دے۔۔۔ اور اگر کوئی ہو بھی تو کم از کم عوام کی اکثریت اتنی بیوقوف نہیں ہوتی کہ واقعی زیور بیچ کر کلاشنکوف خرید لے۔۔۔مگر ایسا ہوا۔۔۔ اور بالکل ایسا ہی ہوا۔۔ لوگوں نے ٹی وی بیچے، فریج بیچے۔۔۔ عورتوں نے زیور بیچا۔۔۔