Posts

Showing posts from May, 2017

" چائے " 3

Image
" چائے " یوں نہیں ہو سکتا , تم کاندهے پہ سر رکهو، کچه کہ کے چپ ہو جاو، میں تم کو دیکهوں , تم کہیں کهو جاو،  چائے کی پیالی لبوں سے لگا کے, تم مجه میں دهواں ہو جاو . تحریر:محسن علی

"چائے..". .. 2

Image
"چائے..". جب بهی میں پیتا ہوں ، اس کے دهویں سے، چہرہ اس کا سامنے آ جاتا ہے، جب تک چائے کی آ خری چسکی نہ لے لوں ، اس کا چہرہ مسکراتا میرے سنگ چائے پیتا، مجهے حوصلہ دیتا، کہ میں تمہاری ہوں، تمہیں نہ کرنے کا مطلب تمہیں ناکام کرنا ہے، دیکهو میں اپنی پسند پہ زندگی نہیں گزار رہی، تو تم بهی میرے جیسے بننے کی کوشش کرو، دیکهو تم خود کو چهو کے مجهے چهوتے ہو، ایسے ہی میں بهی، خیالوں کے گمان میں یہ گناہ کرتی ہوں، مگر محبت نہیں کرتی، اور چائے کی آخری چسکی لے لیتی ہوں. تحریر:محسن علی

"چائے "....1

Image
"چائے ".... دهیمے دهیمے دهواں اڑاتی، کیٹل سے، پانی اور پتی کو ملاتی جیسے، روح اور جسم،  اس میں سفید دوده جیسی خوشیاں، اور پهر چینی ، جیسے کچه رومانوی پل ، جب چمچہ چلے اس میں تو، جیسے زندگی کے طوفان پر کرتی .....چائے.  تحریر:محسن علی

پاکستان سے غائبستان کا سفر

                            پاکستان میں غائب ہونے کا سفر آغاز سے ہی شروع کردیا تھا جسکی پہلے کڑی قائد اعظم پھر لیاقت علی خان پھر رفتہ رفتہ سول حکومتوں کو پیچھے سے اٹھک بیٹھک کرواتے رہنا اور پھر آخرکار ایوب خان نے ایک دہائی تک سول حکومت غائب کردیجس کے درمیان میں پینسٹھ کی جنگ جو کہ ہم نے   ”جیتی“  کی تاریخ غائب کردی گئی پھر اسکے بعد بنگالیوں کوغائب کردیا گیا نقشے سے،پھر بھٹو صاحب عوامی رائے سے ملک پر حکمران بننے اور پھر مذہبی لوگوں کے ہاتھوں یرغمال بن کر دوسری ترمیم کروادی جس سے پھر احمدی حضرات غائب ہونا شروع ہوگئے  ”کبھی جان سے گئے کبھی ملک سے بھاگے“۔اسکے بعد ہم نے یہ سفر کچھ تیزی سے طے کیا اور ہم نے بلوچستان کے بارے میں ملکی سطح پر خبریں غائب کرنی شروع کردیں،مرد مومن مرد حق ضیاء الحق کے دور میں پی پی کے لوگ تیزی سے غائب ہوتے گئے۔اس سلسلے کو بانوے سے ننانوے تک دو جمہوری دور میں بہت تیزی ملی غائب ہونے کی روایت کو مگر مجال ہے کہ قومی سطح پر کسی نے کان دھرے ہوں اس غائب ہونے کے بار ے میں کیونکہ سب اپنی اپنی ڈیڑھ اینٹ کی لے کر مسجد یں بیٹھے رہے۔ پھر یہ سلسلہ پرویز مشرف کے دور میں دیکھنے ک