" احساس"







میرا وجود اتنا ادھورا نا مکمل 
جیسے بنجر زمین کوئی
غیر متوازن سی
جہاں پر نہ قبر بن سکتی
نہ زندگی بس سکتی
نہ برسات کا پانی گرتا
نہ تنہائی کا وجود
نہ کسی پرچھائی کا
ایسی زمین جہاں گدھ
بھی گند نہ کرسکیں
نہ بدبو پیدا ہوتی
کہ خوشبو کا امکان ہو
نہ مکان بسا سکتا سائل
ایک ایسی زمین جس کو
خُدا نے بنا کر اپنانے سے ہی
منہ موڑ لیا ہو
اُس زمین پر چند خاموش
پتھر
جن کے الفاظوں سے
زمین کی گرد ہوا میں
اُڑ کر خوشی کا احساس
کرتی ہے
اور
وہ صدیوں سے پتھروں
کی خاموشی کو بھی
حسرت سے دیکھتی
شائد کبھی ان میں کوئی
زندگی پیدا ہو
شائد مُجھ میں کیڑے مکوڑے سانپ بچھو ہی
یا کوئی مخلوق جنم لے
کہ اتنے میں آوازِ خُدا
آتی ہے
تُم میری کائنات کا بدترین
نظارہ ہو
جو مُجھے خود بھی گوارہ نہیں گزرتا
لہذا اپنی اُمیدیں چھوڑ دو
ورنہ مٹی کے ذرات بھی
لے لونگا تُم سے
یہ خاموش پتھر و زبان بھی
یوم محشر بھی کائنات میں
سے بس
تُمھیں یہی چھوڑدونگا
نہ جہنم جلوگی تُم نہ جنت
تُم میری خُدائی کی سب
سے بدتر صورت ہو
تُم فقط رُسوا و ذلت ہو
روز ازل سے لیکر ہمیشہ تک
بس ایسا ہی میرا وجود
تُمھارے بغیر نا مکمل
ادھورا ادھورا

محسن علی
تو کچھ تمھارے وقت کی بھیک 
تُمھاری مُسکراتی تصویر 
میرے ٹوٹے وجود کا احساس 
بس 
تُمھاری پرچھائی 
اور ہے ہی کیا میرے پاس 
اور ایک 
تُمھاری خوشبو کا احساس 
محسن علی



Comments

Popular posts from this blog

Gureza

کہانی قسط نمبرچار

"Write Your own"