"ویران"

سنو !
وحشتیں بے لگام ہوجاتیں ہیں
تو وہ تجھ سے ہمکلام ہوجاتی ہیں
مگر آج تم نہیں ہو تو وہ
میری ہی تنہایوں کا قتل عام کرتی ہیں 
یہ جو تم چلے جاتے ہو نہ چھوڑ کر
تمھیں کیا خبر یہ کس قدر رات بھر پریشان کرتی ہیں
جانتا ہوں تمھاری وحشتیں
مجھ سے زیادہ تمہیں حلقان کرتی ہیں
یوں چھوڑ جاتے ہو
تم ہجر کی رُت میں
تنہا کبھی سینے سے لگو تو
جان سکو کہ
روح کو کس طرح ویران کرتی ہیں .

(تحریر: محسن علی )

Comments

Popular posts from this blog

Gureza

کہانی قسط نمبرچار

"Write Your own"