"میدان"


نہ جانے کتنی قبریں اور بنیں گی اس دل کے قبرستان میں 
دل ابتک آباد بھی نہ ہو مقتل بچھ گئے اس میدان میں
ہندو,مسلم سکھ, عیسائی سب نے مارے
اس دل کے مارے اس دلِویران میں
سارے مذہب و مسلک مل گئے نہ ملے انسان ہمیں 
تیزاب ڈالو آگ لگادو گولی مارو چپ رہو تم سب اپنے مکان میں
کل کو جب لاش اٹھاؤ , غم اٹھاؤ تو پھر
شکوہ نہ کرو اس جہاں سے
بندوق گراؤ ,قلم اٹھاؤ ,وقت ہے ابھی نکلو تم میدان میں ..
تحریر : محسن علی
نوٹ: احمدی ڈاکٹر کے قتل پر ..جو چار جون کو قتل کردئے گئے لاہور میں ...

Comments

Popular posts from this blog

Gureza

کہانی قسط نمبرچار

"Write Your own"