Posts

"Silence Quote"

Silence  is  an  art  ,  which  I  can  never  understand  ,  this  art  attracts  me  alot  and  provoke  me  to  scream  in front of  it  ,  and  teach  the  art  of  talking  to  express  the  thoughts  and  feelings  .  written by "  Mohsin   " 

”حقیقت ِزندگے رنگ“11

      ”سوچ“       میرے خیال میں انسان کو شادی کرنے سے پہلے تنہا رہنے کی کچھ عرصے رہنا چاہئے یہ تنہائی اس کے ماحول  کے ساتھ ہو جب تک انسان اندر سے تنہا اور تھک ہار کے درد ناک وحشتوں کا شکا ر نہ ہوجائے اور اپنے ہر خیال کو آواز دینا چاہے تو اسکو پھر چاہئے کے وہ اپنی وحشتوں کو مٹانے کے لئے وحشتوں کا ساتھی ڈھونڈ کر  شادی کرے اس سے ہم آہنگی بھی ہوگی اور آسودگی بھی۔۔زندگی میں۔۔چاہے اس کی عُمر کوئی بھی کیوں نہ  ہو یہ مشقت کر کے اگر ہمسفر چُنا جائے تو مضبوط رشتے بن سکتے ہیں۔۔     ”حقیقت ِزندگے رنگ“11     تحریر:محسن علی

”حقیقت ِزندگے رنگ“10

   اگر تنہائی میسر نہ ہو تو وعبادتیں ادھوری رہ جاتی ہیں اور عبادتیں ادھوری رہ جائیں تو دعائیں قبول نہیں ہوتیں پھر وحشتیں پلتی ہیں اور وحشتیں بڑھ جایئں توآپکا سکون غارت ہوجاتا ہے جب سکوں غارت ہوجائے تو آپکی  ذات میں جو شامل ہو اسکی تصویر آنکھوں میں رہ جاتی ہے اور انسان کہیں بھی پوری طرح موجود نہیں  ہوتا بذات ِخود۔۔      “ حقیقت ِزندگے رنگ ”     تحریر:محسن علی 

"حقیقت ِزندگی کے رنگ "9

   یہ ضروری نہیں کی زخم چوٹ سے،لفظوں سے لگے انسان کو کبھی کبھی خاموشی بھی انسان کو گہرے زخم دیتی ہے۔ حقیقت ِزندگی کے رنگ    تحریر:محسن علی

حقیقت ِزندگی کے رنگ"8"

میری عبادتیں ادھوری ہیں تمھارے ذکر کے بغیر۔۔۔ جب تم ہی عبادت کی طر ح ہوگئے ہومُقدس۔۔تو پھر میں کیا میری ذات کیا۔۔میری ذات کا حصہ ہوجوہو تم۔۔ (تحریر:محسن علی)

"فُرصت"

میسر ہوجائیں جنہیں تیرے فُرصت کے لمحات سنُا ہے وہ پھر غضب کا اثر رکھتے ہیں۔۔ (تحریر:محسن علی)

"حقیقت ِزندگی کے رنگ"7

کوئی عبادتوں کی طرح پاکیزہ ہوجائے تو۔۔۔کوئی ریاضت کی طرح ہوجاے۔۔کوئی ذات کا حصہ ہوجائے کوئی دماغ میں سراہیت کر جائے۔۔کوئی دل کی دھڑکن کی طرح دھڑکے۔۔تو کوئی وحشتوں کو سکون دے۔۔لیکن ساتھی وحشتوں کوسکون دینے والا ہوسکتا ہے باقی سب آپ کے اردگرد قیمتی اثاثے جنہیں زندگی بھر ساتھ  رکھنا چاہئے ورنہ وحشتوں کا ساتھی بھی کھوجاتا ہے۔                                       حقیقت ِزندگی کے رنگ تحریر:محسن علی

"! سُنو۔۔۔ "

!  سُنو۔۔۔    کیا تم مجھ سے محبت نہیں کرسکتیں۔۔۔  جیسے میں کبھی کیا کرتا تھا اور آ ج بھی چنگاریاں جلتی ہیں، کیا تم اس کو ہوا دے کر اپنا نہیں کرسکتیں۔۔؟ (تحریر(:محسن علی

"حقیقت ِزندگی کے رنگ" 6

عُمر کے اس حصے میں آکر شائد میری طرح سب کو یہ احساس ہوتا ہے کہ  مخالف جنس کا شخص اس سے محبت کا بے ساختہ اور کُھل کے اقرار کرے  اسکے لیئے ضروری نہیں وہ اس سے شادی کرنے کا یا کرنے کی خواہش مند  ہو،یا اگر ہو یا شادی شدہ بھی ہو تو لیکن کُھل کر اقرار کر کے شائد اس عُمر میں  سُننا زیاد ہ اچھا لگتا ہے کیونکہ زندگی کی گرد،تکلیف و درد کم ہوتا ہے اور  کھلکھلا کے ہنسنے کا موقع ملتا ہے۔کبھی کچھ خواہشات صر ف بار بار کی  خاموشی سے سمجھنے کی ضرورت ہوتی ہے اور بعض وقت صرف کافی کے  کپ کے ساتھ ہلکے سے ہاتھ کو ہاتھ کے لمس سے لگانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ ایک خوبصورت وقت ہوتا ہے جسکا گماں جو صدیوں پر محیط لگتا ہے۔ (حقیقت ِزندگی کے رنگ) تحریر(:محسن علی)

"چائے۔۔"

Image
           "چائے۔۔"        ایک میں تم اور چائے        سورج کی پہلی کرِن         تمہاری صورت اور        ہاتھوں میں ایک چائے        کُھلی زُلفیں مسکراتا چہرہ        اور ایک چائے۔۔        آفس سے وآپسی کوئی دروازہ کھولے         اور ڈوبتی شام کی مُسکان پھر ہم تم دونو         اور گرم پیالی چائے۔۔         تمہارا ساتھ ہاتھوں میں ہاتھ          خوبصورت باغ اور بس۔۔۔چائے۔۔                    (تحریر:محسن علی)

”خواب“

”خواب“ ایک شخص ایک شخص کو یک دم پیر و مرشد یا یوں کہ لیں عبادت کی طرح سمجھ لیتا ہے یا  یوں کہ وہ اس سے بات کرنے دیکھنا سوچنا اس کیلئے عبادت ہوجاتا ہے،پھر وہ شخص خواب  میں دیکھتا ہے۔اسکی شادی وہ شخصیت کروادیتی ہے اس کی شادی کے بعد اسکا ایک  خوبصوت بیٹا ہوتا ہے۔ اس کے گھر پر وہ شخصیت یہ کہ کر چلی جاتی ہے کہ اب تمہاری شادی  ہوگئی اب تم کو میری ضرورت نہیں رہے گی دیکھو بیٹا بھی ہوگیا ہے اور وہ شخصیت اس کے  گھر سے چلی جاتی ہے۔وہ تھوڑی دیر وہی ساکت بیٹھار ہتا ہے کوئی آدھا ایک گھنٹہ جی سے  پتھر کا ہوگیا ہو۔اس کے بعد وہ اپنے بچے کو باہر پارک میں بہانے سے لیکر نکلتاہے اور بھاگنے  لگتا ہےاسکے کانوں میں اس شخص کے الفاظ گونجتے رہتے ہیں۔وہ پاگلوں کی طرح بھاگتا  بھاگتا  گرتا پڑتا تھک کے پھر چلتاہے آگے کی جانب چلتا جاتا ہے اسکو اپنے پاگل پن کیوجہ سے  درد و تھکن کا احساس نہیں ہوتا اس کے سامنے اسکا چہرہ سورج کی طرح مسکرارہا ہوتاہے۔ وہ  سمندر تک جا پہنچتاہے اور وہ بھاگتے بھاگتے ایک دم مسکرا کر دیکھتا ہے شائد وہ چہرہ اب  اس کے قریب ہے تو وہ جب اپنے قدموں کے

"زخم"

   میر ذات نے مجھے زخم دیا ہے کچھ ایسے     لکھنا بھی چاہوں،لکھنا پاؤ ں جیسے۔۔                       (تحریر:محسن علی)

"مُقدس"

   ایک شخص حجرۂ ا سودکی طرح، کب مُقدس ہوگیا     سمجھتا ہوں جس کو ذات کا حصہ، وہ درد دے گیا               (تحریر:محسن علی)

"تلخ حقیقت "

ضروری نہیں وحشتوں کا ساتھی صرف میاں بیوی ہوں،ایک اچھا دوست زیادہ بہتر وحشتوں کا ساتھی ہوتا ہےاکثر۔۔مگر لوگ نہ جانے کیوں ایسا کرنے سے کتراتے ہیں۔۔؟ تلخ حقیقت (تحریر:محسن علی)

"حقیقت ِزندنگی کے رنگ "5

جو لوگ اند ر سے بہت خالی ہوتے ہیں اور رشتوں پر بھروسہ مشکل سے کرتے ہیں پھر وہ خاص لوگوں کے لئے پاگل سے ہوجاتے ہیں اور انکا یہ پاگل پن انہیں ان سے بھی دور کرنے لگتا ہے۔پھر وہ معاشرے کے سب سے خاموش لوگوں میں گُم ہوجاتے ہیں جو خود سے بھی بے زار ہوجاتے ہی۔ حقیقت ِزندنگی کے رنگ (تحریر:محسن علی)

"حقیقت ِزندنگی کے رنگ"4

انسان انسان سے نالاں بھی ہے اور پھر چاہتا بھی انسان کو ہی ہے عجب حقیقت زندگی کی۔ حقیقت ِزندنگی کے رنگ (تحریر:محسن علی)

"حساس"

توڑ کر رکھتے ہیں لوگ حساس لوگوں کو پھر کہتے ہیں معاشرہ بے حس کیو ں۔۔ (تحریر:محسن علی)

"حقیقت ِزندگی کے رنگ" 3

ضروری تو نہیں عورت ذات سے جسم ہی کی محبت ہو،کبھی کچھ عورتیں فقط ذات کا حصہ بھی بن جاتی ہیں، مُخلص رشتوں میں۔ "حقیقت ِزندگی کے رنگ"  (تحریر:محسن علی)

"حقیقت ِزندگی کے رنگ " 2

بہت تکلیف ہوتی ہے جب آپ جذبات کو قابو میں رکھ نہ سکیں... "حقیقت ِزندگی کے رنگ " (تحریر:محسن علی)

توڑا"

کسی نے پھر آج اندر تک جھنجوڑا ہے مجحے کسی اپنے نے پھر اندر سے توڑا ہے مجھے (تحریر:محسن علی)