کہانی قسط نمبرچار

چوتھی قسط
شائستہ اپنی خالہ وماموں کی بیٹیوں کے ساتھ شاپنگ پر ہوتی ہے ، جن میں خالہ کی بیٹیاں عثمی و ثناء اور ماموں کی بیٹیان سائرہ و عارفہ ہوتے ہیں ۔۔یہ لوگ شاپنگ کرکے نکلتے ہیں کہ احسن سامنے کتاب کی دوکان پر مل جاتا ہے سائرہ کو اور پھر یہ لوگ احسن کے ساتھ گاڑی میں اپنی ادھوری شاپنگ کرنے کا رونا روتے ہیں کہ پیسے ختم ہوگئے ۔احسن جھنجلا اٹھتا ہے کہتا ہے تم سب لوگ پیسے ایسے ضائع کردیتے ہو کوئی کتاب بھی پڑھ لیا کرو مجال ہے جو ایک کتاب بھی لی ہو ۔۔سائرہ کہتی ہے جی کتاب میں خود جاکر لے لیتی ہوں جناب ۔ سب گھر پر پہنچتے ہیں تو شام کا وقت چائے کا وقت ماموں وغیرہ سب چائے پینے لگتے ہیں ۔۔

جنید یاسر کے گھر بیٹھا آفس کی جگہ اور اس کے بارے میں بیٹھا سوچ رہا ہوتا ہے
یاسر: ہاں بھائی بن گیا تمھارا آفس ؟؟
جنید : یار ۔۔ ہم میں سے کسی کے پاس کوئی جگہ یا کسی کا کوئی جان پہچان کا جاننےوالا جس کا آفس فارغ ہو ۔
یاسر: بھائی دیکھ میں زیادہ لوگوں سے نہیں ملتا جُلتا ، ہاں سارہ سے پوچھو وہ مارکیٹنگ کی بندی ہے مارکیٹ میں اسکی جان پہچان ہم سب میں زیادہ ہوگی
جنید: یار مشورہ تو ٹھیک ہے میں سوچ رہا تھا کہ سب کو میسیج کردیتا ہوں کسی کا بھی نکل آئے تو آسانی ہوگی۔
یاسر: بھائی آفس لے رہے ہو کس چیز کا ہوگا کیا کروگے اس میں کیرم کھیلوگے ؟
جنید: نہیں اس میں ڈانس پریکٹس کرونگا ۔۔یار پہلے آفس ہاتھ آجائے کام تو کئی ہیں
جو ہم کرسکتے ہیں میرے ذہن میں ۔
یاسر : جیسا کہ ؟
جنید: یار ہم لوگ یہاں کی کمپنیوں کی باہر پروجیکشن کرسکتے ہیں یا جیسا سب اتفاق کریں
یاسر: دیکھ لو یار اچھے سے
جنید : اچھا تم فائنانس کی فزیبیلٹی بناو گیارہ ماہ کی سب خرچوں سمیت ملا کر
یاسر: اچھا کتنے لوگوں کا آفس ہوگا اس حساب سے بناتا ہوں
جنید: یاسر تمھارے نیچے ایک لڑکا ایک لڑکی اسسٹ کے لئے تمھارے ، سارہ کے ساتھ تین دو لڑکیاں ایک لڑکا ، میرے نیچے دو ایک لڑکا ایک لڑکی ، توقیر اور لبنی دو دو ، ایک لڑکا ایک لڑکی ۔
یاسر: بابا جی کچھ زیادہ نہیں ہوگئے ؟
جنید: تم فیزیبلٹی بناو اور ہاں تیس ہزار تک کرایہ لگانا زیادہ نہیں
یاسر: اچھا میں ایک ہفتے میں دیتا ہوں ، سنو سب کو میسیج ڈال دوں ؟
جنید : نہیں ابھی نہیں
سارہ گھر میں اینٹر ہوتی ہے آفس سے
شائستہ ، یار سارہ ۔۔ میرا رشتہ آیا ہے
سارہ : اچھا کہاں سے ڈیٹیلز ؟
شائستہ : معلوم نہیں فائنانس مینیجر ہے
سارہ: تو تم نے کیا سوچا ؟
شائستہ : مل کر فائنل کرونگی کچھ نہیں سوچا
سارہ: اچھے سے دیکھ لینا ۔
"یہ رشتہ یاسر کے والدین لے کر آتے ہیں کسی دوست کے بتانے پر جس کا یاسر کو بھی اپنے گھر پر علم نہیں ہوتا کیونکہ یاسر نے کہ دیا ہوتا ہے آپ لوگ دیکھ لیں بس مجھ سے ملاقات ضرور کروادئیگا کیونکہ یاسر ارینج میرج کو پریفیئر کرتا ہے "

Comments

Popular posts from this blog

Gureza

"Write Your own"