کہانی قسط نمبر سات

کہانی قسط نمبر سات

کہانی کا اگلا پڑاو 
سارہ کال کیوجہ سے پریشان رہنے لگتی ہے اسکی آنکھیں کوئی نہ پڑھ لے اسلئے کالہ چشمہ بہانے سے لگائے رکھتی ہے
ساتھ آفس میں سب سے زیادہ خود کو کام میں مصروف رکھتی ہے جب کہ بہن کی شادی کی دعوتیں چل رہی ہوتی ہیں ، وہ کم گو ہوجاتی ہے مگر بس اپنی آفس کی
مارکیٹنگ ٹیم کے ساتھ ہفتے میں دو تین باہر ڈنر کرنے لگتی ہے ۔
جبکہ 
لبنی، توقیر، یاسر ،شائستہ اور جنید ایک دوسرے سے مزید قریب ہوجاتے ہیں جبکہ
سارہ ان کی باتوں پر ہاں ناں سا جواب یا وآٹس ایپ میسیج پر جواب ہی دیتی بات
نہیں کرتی ۔۔۔۔
سارہ : آفس میں بیٹھی ہوتی ہے آفس کی چھٹی کا وقت کال آتی ہے سارہ کال دیکھتی ہے
کال : شاہ صاحب کی
سارہ: سلام شاہ انکل کیسے ہیں سب خیریت
شاہ: جی سب ٹھیک بیٹا تم ملنے نہیں آئیں
سارہ: انکل آج ہی تھوڑا فری ہوئی ہوں
شاہ: تو بیٹا آجاو شام چائے یا ڈنر ساتھ کرتے ہیں
سارہ : اچھا انکل میں آجاونگی شکریہ بلانے کا
شاہ: اچھا بِیٹا بائی
سارہ : ٹیک کئیر بائی ۔
جنید فون رکھتے ہی سارہ کے سامنے آجاتا ہے
سارہ: جنید کچھ کہنا ہے ؟
جنید: ہاں پوچھنا تھا ہماری دوست سارہ کہاں ہوتی ہے ؟
سارہ: یار بس دو پروجیکٹ پر ساتھ کام شروع کیا تو مصروف
جنید: یار آفس چل پڑا ہے تم لوگوں کی محنت سے ویسے کام آرہا ہے
سارہ : بس سب ہی کام کرہے ہیں میں اکیلی تھوڑی
جنید: یار مشین بتارہی ہے تم ہی کام کرہی ہو صرف ہم سب نہیں
سارہ : نہیں ایسا کچھ بھی نہیں اچھا میں چلتی ہوں میٹنگ ہے ایک
جنید: بائی خیال رکھو
سارہ: میں خیال رکھنا جانتی ہوں بائی
آفس سے نکلتے ہوئے کال آتی ہے سارہ کے فون پر ۔۔
سارہ : کہتی ہے میں جلد آپ سے ملاقات کر کے معاملہ حل کردونگی اور مسکراتی ہے
جنید: اس کی مسکراہٹ دور سے دیکھتا ہے جو کافی عرصے بعد اس کے چہرے پر آتی ہے
کہانی جاری ہے ۔۔

Comments

Popular posts from this blog

Gureza

کہانی قسط نمبرچار

"Write Your own"