"تصویر"

نظم تصویر بعد میں آئیگی ساتھ


ہاں یہ نیلا رنگ کافی دنوں بعد 
میں نےکسی محفل میں پہنا آج 
میں بھول گیا تھا یہ میرا من پسند رنگ 
ایک روز جب اُس نے بتلایا
نیلا پسند ہے 
بس اُس ہی ہفتے نیلے رنگ دو شرٹس لے ڈالیں 
اس نیلے رنگ میں بہت گہرائی چُھپی ہے 
درد کا رنگ بھی نیلا اور آسماں کا بھی 
کتنی عجیب بات ہے نا یہ 
نیلا سمندر بھی 
اصل میں نیلا رنگ نہیں پہننا میں نے 
بس اُس کو اپنے سینے سے لگالیا ہے 
آخر اُس کی پسند جو ہے نیلا رنگ 
تصویر نہیں یہ اصل تصویر نہیں میری
یہ تو اُسکی خاموشی سے میرے درد کا عکس ہے 
جو اس تصویر کی صورت آگیا ہے 
چہرہ نہیں پسند اپنا اب مُجھے 
جب سے اُس نے مُجھے ٹُھکرادیا ہے 
بس اس نیلے رنگ میں میری مُسکراہٹ 
اور 
چُھپا اس میں میرا درد شائد وہ دیکھ لے 
بس یہی اس تصویر میں کہنا ہے اُس سے 
تُم نیلے میں آسماں کی طرح لگتی ہو 
    جبکہ میں نیلے میں درد کی داستان

مُحسن علی

Comments

Popular posts from this blog

Gureza

کہانی قسط نمبرچار

"Write Your own"