"تراش"

آج رات میں پوری چاہ سے 
تُمھیں تراشونگا سنگ تراش 
کی مانند کسی 
تُمھاری زُلف، تُمھارے رُخسار 
تُمھارا ہر انگ انگ نکھارونگا 
آج تُم کو بالکل ویسا تراشونگا 
جیسا خُدا نے تم کو یکتائی سے 
تراشہ تھا 
میں سب خد و خال تمھارے 
گینسووں سوارونگا اور 
اُس میں موجود تُمھاری خوشبو 
بہانے بہانے سے خود پر لگالونگا 
اپنے اشکوں سے میں تُمھاری
مُسکراہٹ بنا ڈالونگا 
اور پھر تُم کو بالکل ویسے 
سجاونگا جیسے تُمھارے 
من کی چاہ رہی ہمیشہ 
پھر تُمھارے پاووں کو میں 
آب زم زم و عرق گلاب سے 
دھلا کر اُن کو بوسہ دیکر 
تُمھاری آنکھوں کے سب آنسو 
اپنی پلکوں پر سجالونگا 
آج تُم کو میں کسی دلہن کی مانند 
دُلہن سے حسین سجادونگا 
آج رات بھر میں تُم کو 
تُم کو صبح تک تراشونگا 

محسن علی

Comments

Popular posts from this blog

Gureza

کہانی قسط نمبرچار

"Write Your own"