کہانی قسط نمبر تین
اب ریسٹورینٹ میں تیسری قسط جنید ، یاسر ، لبنی سارہ باتیں ہی کرہے ہوتے ہیں کہ توقیر آتا ہے ۔ جنید ،یاسر توقیر ایک طررف لبنی و سارہ ایک طرف بیٹھے ہوتے ہیں جنید کہتا ہے: سب اپنا اپنا تعرف کروادو بھئی خود سے تاکہ جان پہچان ہوسکے اور کہتا ہے کیونکہ میں نے سب کو بلایا ہے تو میں خود اپنا بتاتا ہوں باہر سے پڑھ کر آیا ہوں مینیجمنٹ میں ماسٹرز اور اچھے گھر سے ہوں بس ماں باپ میں علیحدگی ہے کچھ زیادہ خاص شوق نہیں ہیں ۔ توقیر: میں توقیر ایڈمنستڑیشن میں ماسٹرز اور شہر کے مشہور وکیل عمار شاہ کا بیٹا جنید کا جگری دوست ۔ یاسر: یار میں ایک سست شخص فائنانس و اکاونٹس میری فیلڈ ہے مینیجر ۔۔مڈل ۔ سارہ: میں ایک انٹرنیشنل فرم میں مارکیٹینگ اسٹریٹرجی مینیجر ہوں ۔ لبنی : میں بینک میں اکاونٹس دیکھتی ہوں اور ساتھ اکاونٹس میں نئی سہولتیں بنانے کے لئے رائے دیتی ہوں۔۔ سارہ: یار کھانا آرڈر کردو۔۔۔ جنید: یار لبنی و سارہ آرڈرکردو توقیر: ویٹر کو بلاتا ہے سارہ و لبنی : آرڈر کردیتی ہیں جنید : ایک بات سنو تم سب ۔۔۔ لبنی : کہو گے تو سنیں گے جنید: ہم سب لوگ مل کر اپنا کام کیوں نہ شروع کردیں سارہ: جنید کچھ زیادہ جلدی