"تمہیں معلوم ہے "



تمہیں معلوم ہے جب 
تمہیں گوندنے کو مٹی 
فرشتے لائے تھے 
تیری مٹی کو پہلا بوسہ
میں نے دیا تھا
تمہیں معلوم ہے جب 
جب تیری آنکھیں بنائیں
تو تیری آنکھوں کا پہلا بوسہ 
میں نے لیا تھا
تمہیں معلوم ہے جب 
جب تمھارے خدوخال تراشے گئے
تو وہ میں تھا 
جس نے تیرے جسم کو چوما تھا 
تُجھے معلوم ہے جب 
بانہوں کی گولائیاں بنائی گئیں 
وہ میں تھا جس نے انہیں سونگھا تھا
تمہیں معلوم ہے جب 
تیرا پیالہ ناف سامنے آیا تھا 
میں اُس کو پہلی بار 
جلا بخشی تھی 
مہیں معلوم ہے جب 
تیرا خون جسم میں ڈالا گیا تو 
میں ہی تھا جس نے 
اُسکو چکھا تھا شہد سمجھ کر
مہیں معلوم ہے جب 
تیرا پہلاقطرہ پسینے کا نکلا تھا 
وہ میں ہی تھا جو آب زم زم 
کی طرح پیا تھا 
تمہیں معلوم ہے جب 
تیری پرچھائی بنی تھی 
پھر جب تو مُجھے دیکھ سکی تھی
تو میں وہی تو تھا 
جس نے تُجھے پہلی بار سجدہ کیا تھا
مُحسن علی

Comments

Popular posts from this blog

Gureza

کہانی قسط نمبرچار

"Write Your own"