"حد"



حد !!
یہ حد کیا ہوتی ہے ؟
اس میں ، میں نہیں رہا
کبھی بھی نہیں رہا
ہر بار حد سے باہر سوچا
ہر بار حد سے تجاوز کیا
چاہے دوستی ہو یا رشتہ کوئی
سنبھل ہی نہیں پاتا حد نہ ہو
ضرورت سے زیادہ عزت بھی
ضرورت سے زیادہ مان دے کر
حد میں نہ رہو کچھ نہیں حاصل
فقط خالی ہاتھ بالکل خالی ہاتھ
جیسے صحرا کی ریت مُٹھی میں
حد میں نہیں ہوتا اُسکی فطرت میں
حد میں نہیں ہوتا خُدا بھی جیسے
تب ہی تو بے حد انسان بنا ڈالے
بیشمار مخلوق بناتا چلا گیا
حد ہی میں تو نہیں یہ کائناتیں
ورنہ انسان تسخیر نہ کرلیتا
بالکل میں بھی حد سے باہر ہوں
ہاں سمجھو تو ناخُدا ہوں کوئی
محسن علی

Comments

Popular posts from this blog

Gureza

کہانی قسط نمبرچار

"Write Your own"