"مرد "

مرد سماج ہے 
سماج کا عکاس ہے 
محبت کا بھوکا ہے 
جذبات میں روکھا ہے 
لہجہے میں تلخ ہے 
معاشرے کے سبب ہے 
انکار ایک اہنکار ہے 
مرد ایک دیوار ہے 
چاہو تو چھت ہے 
نہ چاہو تو دیوار ہے 
مرد ایک پتھر کی مانند 
اندر سے ریزہ ریزہ بالکل 
باہر سے دکھنے میں چٹان ہے 
مرد ایک خالی مکان ہے 
مرد ایک دیوان ہے


محسن علی

Comments

Popular posts from this blog

Gureza

کہانی قسط نمبرچار

"Write Your own"