"بلاعنوان"



میں لکھتا ہوں
پڑھتا ہوں
جگہ جگہ
لفظ پڑھتاہوں
اور
میں اُن میں
تُمھارا نام ڈھونڈتا ہوں
نام ساتھ نہ بھی ہو
میں حُروف کو الگ
الگ کرکے جوڑتا ہوں
پھر تُمھارا نام پڑھ کر
خوش ہوجاتا ہوں
چلو تُم نہ صحیح
شائد اس طرح سے
تُمھارا نام لینے سے
بہانے بہانے سے
مُجھ کو قرار تو آئے
سارے دن میں یوہی
جانے سب کی باتوں سے
کتنی بار تُمھارا نام بناتا ہوں
فقط اس دھوکے میں
شائد تُم پُکار سُن سکو
یہ بھی سچ ہے
لکھ کر میں یوں
جانے کتنا روتا ہوں
محسن علی

Comments

Popular posts from this blog

Gureza

کہانی قسط نمبرچار

"Write Your own"