"میں ہوں"



میں ہوں یا نہیں
معلوم نہیں
تو یہ کون ہے ؟
تُم میں
جو سامنے بیٹھا ہے
شائد تُم مجھے
انسان کہ سکتے ہو
مگر نہیں ۔۔
کیوں نہیں
تُم بنی آدم کہ لو
نہیں بلکہ ۔۔۔
کیا بلکہ ؟
مٹی کا مجسمہ
پاگل ہوگئے ہو ؟
شائد
تُم یوں کہ لو
مُجھے ایک وجود
جس میں احساس
اور
آگ ہوا پانی مٹی
کا ملاپ
یار فلسفہ نہ بھگارو
اب درست بتاتا ہوں
تُم مُجھے
جسم میں قید سانسیں
کہ سکتے ہو
مگر
تُمھارا تو نام ہے نا ؟
نام میرے وجود کا ہے
اور میرا وجود
تسلیم شُدہ نہیں
کیا ؟
ہاں سچ بتارہا
معاشرہ تسلیم نہیں کرتا
اور
میں بس محض
ایک شخص سے اپنا وجود
تسلیم کروانا چاہتا ہوں
وہ کردیگا مُجھے امید ہے
پھر نام لینا میرا پورا
ابھی تو وجود ادھورا ہے میرا
میں کون ؟
خود سے سوال کرتا ہوں
اکثر راتوں میں
چہرہ اُسکا دکھتا ہے
میرے اشک بہتے ہیں
آنکھ لگ جاتی ہے
بس
مگر وجود نامکمل رہتا ہے
تُم مُجھے کسی نام سے
بھی پُکار سکتے ہو
بس ۔۔۔ !
محسن علی

Comments

Popular posts from this blog

Gureza

کہانی قسط نمبرچار

"Write Your own"